حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق سے، ذرائع نے عراقی خبر رساں ادارہ السومریہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ مظاہرین نے صوبۂ بابل کے القاسم شہر میں مہدویت کے جھوٹے دعویدار محمود الصرخی کے دفتر کو آگ لگا دی ہے۔پیر کو عراقی شہر بابل اور ناصریہ میں درجنوں شہریوں نے الصرخیہ کے دفاتر کے سامنے مظاہرہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں "محمود الصرخی" کے پیروکار کی طرف سے اہل بیت علیہم السلام کے حرم کی توہین کی گئی تھی۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں، مذہبی عبادت گاہوں اور رسومات کی توہین کے ساتھ ساتھ اہل بیت علیہم السلام کے حرم کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر تحریک کے رہنما مقتدی الصدر نے معاشرے میں غلط عقائد اور نظریات کے پھیلاؤ کو نظر انداز نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
مقتدیٰ الصدر کے بیان کا متن یہ ہے:
آج عراقی معاشرے میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہئے اور کرپٹ نظریات اور انتہا پسند تحریکوں کے پھیلاؤ سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مقتدی الصدر نے اس سے قبل، محمود الصرخی کو مقاماتِ مقدسہ کو تباہ کرنے کے بیان کو واپس لینے کے لئے تین دن کا وقت دیا تھا۔
عراقی خبر رساں ذرائع نے ائمہ معصومین علیہم السلام کے حرم کو تباہ کرنے کا مطالبہ کرنے والے
ایک شخص کی گرفتاری کی اطلاع دی ہے۔
مذکورہ ذرائع کے مطابق، الصرخیہ منحرف تحریک سے وابستہ الفتح المبین مسجد کے خطیب علی موسیٰ عاکول کاظمی المسعودی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، کیونکہ اس نے اہل بیت علیہم السلام کے حرم کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ملزمون کے بیانات کو قلمبند کر کے قانونی اور مزید ضروری اقدامات کے لئے حکام بالا کے حوالے کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس شخص کی گرفتاری قانون کے تحت بابل کورٹ کی نگرانی میں عمل میں لائی گئی ہے۔